شمع و پروانہ

اے شمع! تو جلی ہے ، جو خاموش بزم میں

چپ چاپ تیری آگ میں ، پروانہ بھی جلا

نریش کمار شاد

اے شمع! تری لو میں وہ کون سا جادو ہے

جلنے کو چلے آئے ، پروانوں پہ پروانے

گوپال شفق

محفلِ عیش ہو یا مجلسِ غم ، دونوں میں

شمع کو روتے ، پتنگوں کو تڑپتے دیکھا

امیر مینائی

بھیس کوئی بھی بدل سکتا ہے دیوانوں سا

حوصلہ چاہئے پر عشق میں پروانوں سا

اشوک ساہنی