ظفر

ظفر

تخلص ظفر

    پیدائش :
    پیدائش کی جگہ :

ظفر کی غزلیں

ظفر کا تعارف

ظفر کے اشعار

  • اس کو انساں مت سمجھ ، ہو سرکشی جس میں ظفرؔ

    خاکساری کے لئے ہے ، خاک سے انساں بنا

    انسان-انسانیت-بشر
  • کہہ دو ان حسرتوں سے ، کہیں اور جا بسیں

    اتنی جگہ کہاں ہے دلِ داغدار میں

    حسرت و ارماں
  • تم نے کیا نہ یاد ، کبھی بھول کر ہمیں

    ہم نے تمہاری یاد میں ، سب کچھ بھلا دیا

    یاد
  • تری اس بےوفائی پر فدا ہوتی ہے جاں میری

    خدا جانے اگر تجھ میں ، وفا ہوتی تو کیا ہوتا

    وفا-جفا
  • فرشِ مخمل پر بھی مشکل سے ، جنہیں آتا تھا خواب

    خاک پر سوتے ہیں اب ، وہ پاؤں پھیلائے ہوئے

    ناز-انداز-نزاکت-ادا
  • عمرِ دراز مانگ کے لائے تھے چار دن

    دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں

    انتظار-منتظر
  • عمرِ دراز مانگ کے لائے تھے چار دن

    دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں

    تمنا-آرزو-خواہش