ہجر-و-وصال

کیا سناتے ہو کہ ہے ہجر میں جینا مشکل

تم سے بےرحم پہ مرنے سے ، تو آساں ہوگا

مومن

ہجر کی رات تڑپ کر کاٹنے والے!

کیا کرے گا اگر سحر نہ ہوئی

عزیز لکھنوی

آج آنکھوں میں کاٹ دے شبِ ہجر

زندگانی پڑی ہے سو لینا

فراق گورکھپوری

میری حالت تری فرقت میں سنبھل جائے گی

کیا یہ دنیا ہے جو دو دن میں بدل جائے گی

جگر مرادآبادی

ہجر کی یہ رات کیسی رات ہے

ایک میں ہوں یا خدا کی ذات ہے

داغ دہلوی

زندگانی ہے ہجر کی ساعت

عمر بھر جانکنی میں گزری ہے

اشوک ساہنی