ناز-انداز-نزاکت-ادا

بچے جان کس طرح تیری ادا سے

قضا پر کہیں بس چلا ہے کسی کا

داغ دہلوی

وہ کہتے ہیں اٹھاؤگے کیا جور تم اے داغؔ

تم سے تو میرا ناز اٹھایا نہ جائے گا

داغ دہلوی

دوستوں کا ہائے اندازِ خلوص

دشمنی بھی دل پکڑ کر رہ گئی

اشوک ساہنی