کعبہ-بت-بت کدہ-بت خانہ

کعبہ میں مسلماں کو بھی کہہ دیتے ہیں کافر

مےخانہ میں کافر کو بھی کافر نہیں کہتے

بسمل

ہائے ان کی عمر کا رنگیں نظام

بت کدہ کی صبح ، مےخانہ کی شام

فراق

کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالبؔ

شرم تم کو مگر نہیں آتی

مرزا غالب

بتوں کو دیکھ کے سب نے ، خدا کو پہچانا

خدا کے گھر تو کوئی ، بندۂ خدا نہ گیا

یگانہ

وفا جس سے کی بےوفا ہو گیا

جسے بت بنایا خدا ہو گیا

حفیظ جالندھری

حرم ہو دیر ہو یا میکدہ ، اس سے غرض کیا ہے

جہاں دیکھا ترا جلوہ وہیں میں نے جبیں رکھ دی

اشوک ساہنی