غریب-مفلس-افلاس

کیسے کیسوں کا ظرف کھلتا ہے

مفلسی تیری مہربانی سے

صلاح الدین نیر

مفلسی کی زندگی کا ذکر کیا

مفلسی کی موت بھی اچھی نہیں

ریاض

مری غربت کو شرافت کا ابھی نام نہ دے

وقت بدلا تو تری رائے بدل جائے گی

ندا فاضلی

پوچھو کسی غریب کے اجڑے دیار سے

بیٹھا ہے کیوں خموش در و بام کی طرح

نامعلوم

شام ہی سے بجھا سا رہتا

ہےدل ہوا ہے چراغ مفلس کا

میر

عید و دیوالی منانے سے کہیں بہتر ہے

ہم کسی مفلس و نادار کے ہم دم ہوتے

اشوک ساہنی