سجدہ و جبیں (نماز ، پیشانی)

سجدہ ہو بےخلوص ، تو سجدہ بھی ہے گناہ

لغزش میں ہو خلوص تو ،لغزش نماز ہے

نامعلوم

ہوا ہے چار سجدوں پر ، یہ دعویٰ زاہدو! تم کو

خدا نے کیا تمہارے ہاتھ ، جنت بیچ ڈالی ہے

داغ دہلوی

میں خلافِ دیر و حرم نہیں مگر اپنا دلؔ یہ خیال ہے

نہ خلوص سے جہاں سر جھکے ، وہاں سجدہ کرنا حرام ہے

دل لکھنوی

شیخ صاحب تمہاری بھی ، اچھی کٹی

خوب سجدے کئے خوب ، دھوکے دئے

حفیظ میرٹھی

وہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے

ہزار سجدوں سے دیتا ہے ، آدمی کو نجات

اقبال

حرم ہو ، دیر ہو یا میکدہ ، اس سے غرض کیا ہے

جہاں دیکھا ترا جلوہ ، وہیں میں نے جبیں رکھ دی

اشوک ساہنی