چلے بھی آؤ کہ ہم تم سے پیار کرتے ہیں

یہ وہ گناہ ہے جسے ہم بار بار کرتے ہیں

جلا کے راہ محبت میں حسرتوں کے چراغ

تمہارے آنے کا ہم انتظار کرتے ہیں

وہ جس امید نے دھوکے دئیے بہت ہم کو

اسی امید کا پھر انتظار کرتے ہیں

وہ میرے دل کو اندھیرے جو تونے بخشے ہیں

ہم ان پہ چاند ستارے نثار کرتے ہیں