بچہ کشوں کے دیس میں

ہر دم یہی ایک فکر ہو

اولاد ہی کا ذکر ہو

ہر سمت چاہے کال ہو

سارا جہاں پامال ہو

بدحال ہو

بے حال ہو

کنگال ہو

بچوں سے مالامال ہو

گھر میں اگر کھانا نہیں

پانی نہیں

دانہ نہیں

دولت نہیں

ثروت نہیں

شہرت نہیں

عزت نہیں

چاہے کوئی ناشاد ہو

آباد ہو

برباد ہو

پر گود میں اولاد ہو

گھر میں اگر چلمن نہیں

فرقت کاکوروی

فرقت کاکوروی

تخلص فرخت کاکوروی

فرخت کاکوروی کی دیگر غزلیں

کوئی زیادہ نظمیں فرخت کاکوروی سے دستیاب ہیں