جام چلنے لگے

پھول ،شبنم،شفق،آبجو،چاندنی

ان کی دلکش جوانی کی تکمیل میں

حسن فطرت کی ہر چیز کام آگئی

وعدے ہوتے رہے بعد وعدے مگر

ان کو آنا نہ تھا وہ نہ آئے کبھی

یاد ان کی مگر آکے ہر شام غم