رسم الفت جہاں میں عام کرو

پیار سے دشمن کو رام کرو

آج ہنسا ہی پرمو دھرما ہے

تم اہنسا کا اہتمام کرو

اک لعنت ہے مغربی کلچر

اپنی قدروں کا احترام کرو

میں مسلماں ہوں اور وہ ہندو

اب یہ قصہ یہیں تمام کرو

دیش کعبہ ہے ، دیش متھرا ہے

سب مذاہب کا احترام کرو

شیخ مے کو حرام کہتے ہیں

احتیاطاً ہی اہتمام کرو

دوستوں کو پرکھ چکے ہو اشوک

دشمنوں کو بھی شاد کام کرو

اشوک ساہنی

اشوک ساہنی

تخلص اشوک ساہنی