داغ دہلوی

داغ دہلوی

تخلص داغ

    1831 - 1905
    پیدائش کی جگہ : دہلی

داغ کا تعارف

داغ کے اشعار

  • بندہ سے ہے کیوں ، پرسشِ اعمال الٰہی!

    انسان کو رہتی ہے ، کہاں اپنی خطا یاد

    انسان-انسانیت-بشر
  • نصیبوں سے ملتا ہے ، دردِ محبت

    یہاں مرنے والے ہی ، اچھے رہے ہیں

    پیار-محبت-الفت
  • تدبیر سے قسمت کی ، برائی نہیں جاتی

    بگڑی ہوئی تقدیر ، بنائی نہیں جاتی

    تقدیر-تدبیر-مقدر-نصیب
  • کل تک تو آشنا تھے ، مگر آج غیر ہو

    دو دن میں یہ مزاج ہے ، آگے کی خیر ہو

    دوست دشمن
  • ہوا ہے چار سجدوں پر ، یہ دعویٰ زاہدو! تم کو

    خدا نے کیا تمہارے ہاتھ ، جنت بیچ ڈالی ہے

    سجدہ و جبیں (نماز ، پیشانی)
  • الٰہی! کیوں نہیں آتی ، قیامت ، ماجرا کیا ہے

    ہمارے سامنے پہلو میں وہ ، دشمن کے بیٹھے ہیں

    حشر-محشر-قیامت
  • بات کیا چاہئے ، جب مفت میں حجت ٹھہری

    اس گناہ پر مجھے مارا ، کہ گنہ گار نہ تھا

    گناہ-گنہ گار-بےگناہ
  • خوب پردہ ہے کہ ، چلمن سے لگے بیٹھے ہیں

    صاف چھپتے بھی نہیں ، سامنے آتے بھی نہیں

    نقاب-حجاب-پردہ
  • دل کا کیا حال کہوں ، صبح کو جب اس بت نے

    لے کے انگڑائی کہا ، ناز سے ہم جاتے ہیں

    انگڑائی
  • وقتِ پیری شباب کی باتیں

    ایسی ہیں جیسے ، خواب کی باتیں

    شباب و پیری
  • تجھے تو وعدۂ دیدار ، ہم سے کرنا تھا

    یہ کیا کیا کہ ، جہاں کو امیدوار کیا

    وعدہ-تغافل
  • ہزاروں حسرتیں ایسی کہ روکے سے نہیں رکتیں

    بہت ارمان ایسے ہیں کہ دل کے دل میں رہتے ہیں

    حسرت و ارماں
  • رخِ روشن کے آگے شمع رکھ کے وہ یہ کہتے ہیں

    ادھر جاتا ہے ، دیکھیں یا ادھر آتا ہے پروانہ

    شمع و پروانہ
  • مجھ سے وہ کہتے ہیں پروانے کو دیکھا تو نے

    دیکھ یوں جلتے ہیں ، اس طرح سے دم دیتے ہیں

    شمع و پروانہ
  • لپٹ جاتے ہیں وہ بجلی کے ڈر سے

    الٰہی! یہ گھٹا دو دن تو برسے

    برق و نشیمن
  • مرے خیال میں دنیا اجڑ گئی میری

    ترے خیال میں تنکے تھے آشیانے کے

    آشیاں-آشیانہ
  • دل دے تو اس مزاج کا پروردگار دے

    جو رنج کی گھڑی بھی خوشی سے گزار دے

    دل
  • دل کیا ملاؤگے کہ ہمیں ہو گیا یقیں

    تم سے تو خاک میں بھی ملایا نہ جائے گا

    دل
  • دل نے مجھے تڑپایا ، آنکھوں نے کیا رسوا

    اپنوں سے ہوا یہ سب ، بیگانوں سے کیا ہوتا

    دل
  • کس کس کی چاہ کیجئے ، کس کس کی آرزو

    اک دل ہزار غم میں گرفتار ہو گیا

    دل
  • غضب ہے جن پہ دل آئے ، کہیں انجان بن کر وہ

    کہاں آیا ، کدھر آیا ، یہ کیوں آیا ، یہ کب آیا

    دل
  • دل کی قیمت ، اک نگہ ہے اے صنم

    آگے جو آئے ، ترے ایمان میں

    دل
  • چھائی جاتی ہے یہ وحشت کیسی

    گھر بیابان ہوا جاتا ہے

    صحرا-ویرانہ-بیاباں
  • ہجر کی یہ رات کیسی رات ہے

    ایک میں ہوں یا خدا کی ذات ہے

    ہجر-و-وصال
  • باوفا کہہ کے بےوفا نہ کہو

    کیوں بدلتے ہو اتنی پیاری بات

    وفا-جفا
  • یاد رہ جائے گی جفا تیری

    دن گزر جائیں گے مصیبت کے

    وفا-جفا
  • یوں وفا اڑ گئی زمانے سے

    کبھی گویا کسی میں تھی ہی نہیں

    وفا-جفا
  • رہ گئے لاکھوں کلیجہ تھام کر

    آنکھ جس جانب تمہاری اٹھ گئی

    آنکھ
  • اے نزاکت ترے قربان کہ وقتِ رخصت

    وہ کہیں ہم سے کہ گھر تک نہیں جایا جاتا

    ناز-انداز-نزاکت-ادا
  • بچے جان کس طرح تیری ادا سے

    قضا پر کہیں بس چلا ہے کسی کا

    ناز-انداز-نزاکت-ادا
  • وہ کہتے ہیں اٹھاؤگے کیا جور تم اے داغؔ

    تم سے تو میرا ناز اٹھایا نہ جائے گا

    ناز-انداز-نزاکت-ادا
  • رہتی تھی ان کی یاد ، وہ راتیں کدھر گئیں

    اب مجھ کو انتظار ہے ، اس انتظار کا

    انتظار-منتظر
  • ہر چند ، راہِ کعبہ و بت خانہ ایک ہے

    اے راہ رو،! ہے کام یہاں ، امتیاز کا

    کعبہ-بت-بت کدہ-بت خانہ
  • کعبہ کی ہے ہوس ، کبھی کوئے بتاں کی ہے

    مجھ کو خبر نہیں ، مری مٹی کہاں کی ہے

    کعبہ-بت-بت کدہ-بت خانہ
  • ایک تو حسنِ بلا اس پہ بناوٹ آفت

    گھر بگاڑیں گے ہزاروں کا ، سنورنے والے

    حسن و عشق
  • وقت تو دو ہی کٹھن گزرے ہیں میری عمر میں

    اک ترے آنے سے پہلے اک ترے جانے کے بعد

    وقت
  • پوچھئے مے کشوں سے لطفِ شراب

    یہ مزہ پاکباز کیا جانیں

    مے-شراب-مینا
  • روح کس مست کی پیاسی گئی مے خانہ سے

    مے اڑی جاتی ہے ساقی ترے پیمانے سے

    ساقی
  • ساقیا تشنگی کی تاب نہیں

    زہر دے دے اگر شراب نہیں

    ساقی
  • عاشقی سے ملے گا اے زاہد!

    بندگی سے خدا نہیں ملتا

    واعظ-زاہد-ناصح-شیخ
  • محتسب توڑ کے شیشہ نہ بہا مفت شراب

    ارے کمبخت چھڑک دے اسے مےخواروں پر

    واعظ-زاہد-ناصح-شیخ
  • مےکشو! حضرتِ زاہد کی تلاشی لینا

    کہ چھپائے ہوئے وہ جام لئے جاتے ہیں

    واعظ-زاہد-ناصح-شیخ
  • لطفِ مے تجھ سے کیا کہوں زاہد

    ہائے کمبخت تو نے پی ہی نہیں

    واعظ-زاہد-ناصح-شیخ
  • جلوے مری نگاہ میں کون و مکاں کے ہیں

    مجھ سے کہاں چھپیں گے وہ ایسے کہاں کے ہیں

    میرے پسندیدہ اشعار
  • اے عشق دیکھ ہم ہیں کس دل کے آدمی

    مہماں بنا کے غم کو کلیجہ کھلا دیا

    میرے پسندیدہ اشعار
  • دفعتاً ترکِ تعلق میں بھی رسوائی ہے

    الجھے دامن کو چھڑاتے نہیں جھٹکا دے کر

    میرے پسندیدہ اشعار
  • بیٹھے ہیں راہِ دوست میں ہم پاؤں توڑ کر

    اب فکر کیا ہے منزلِ دشوار کے لئے

    میرے پسندیدہ اشعار
  • مرے خیال میں دنیا اجڑ گئی میری

    ترے خیال میں تنکے تھے آشیانہ کے

    میرے پسندیدہ اشعار
  • عاشقی سے ملے گا اے زاہد!

    بندگی سے کدا نہیں ملتا

    میرے پسندیدہ اشعار
  • لپٹ جاتے ہیں وہ بجلی کے ڈر سے

    الٰہی! یہ گھٹا دو دن تو برسے

    میرے پسندیدہ اشعار
  • ایک ساغر پہ ہے موقوف ، اپنی زندگی

    رفتہ رفتہ اس سے بھی ، کم کیا کریں

    زندگی-زیست-حیات
  • جس نے مرے ہوش ربا کو نہیں دیکھا

    اس دیکھنے والے نے خدا کو نہیں دیکھا

    خدا -ناخدا
  • خدا کی قسم اس نے کھائی جو آج

    قسم ہے خدا کی مزہ آ گیا

    خدا -ناخدا
  • مری آہ کا تم اثر دیکھ لینا

    وہ آئیں گے تھامے جگر ، دیکھ لینا

    آہ-فغاں-فریاد
  • کمبخت وہی داغؔ نہ ہو ، دیکھیو کوئی

    بےچین کئے دیتی ہے ، فریاد کسی کی

    آہ-فغاں-فریاد
  • کہیں فکرِ دنیا کہیں فکرِ عقبیٰ

    کہاں آ گئے مے کدہ سے نکل کر

    مےکدہ-مےخانہ