دوست دشمن

دشمنوں کی جفا کا خوف نہیں

دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں

حفیظ بنارسی

دوستوں نے دئے ہیں زخم کہاں

دوستی کا صلہ دیا ہے مجھے

نریش کمار شاد

کتنا بڑا ثبوت مری سادگی کا ہے

احباب سے خلوص کا خواہاں رہا ہوں میں

نریش کمار شاد

دوستی اور اس زمانہ میں

ذکر کرتے ہو کس زمانے کا

نریش کمار شاد

مجھ کو آئینہ دکھاتے ہیں جب احباب مرے

اپنا چہرہ پسِ آئینہ چھپا لیتے ہیں

طاہر تلہری

مصیبتوں کا زمانہ بھی کیا زمانہ ہے

ہمارے دوست ہمارے نظر نہیں آتے

ہیرا لال فلک

دوستوں کی بےوفائی پر حفیظؔ

صبر کرنا بھی مجھے آ جائے گا

حفیظ میرٹھی

عدو پر اس قدر ، احسان پر احسان کرتا جا

کہ دشمن دوستی کرنے پہ ، خود مجبور ہو جائے

اشوک ساہنی