میرے پسندیدہ اشعار

آئے بھی وہ تو ، ہم نہ تھے موجود

یوں دعائیں قبول ہوتی ہیں

جوش ملیح آبادی

آ آ کے پلٹ جاتی ہے بالیں پہ اجل کیوں

شاید کوئی مصروفِ دعا میرے لئے ہے

اثر لکھنوی

موت مانگی تھی ، جدائی تو نہیں مانگی تھی

لے دعا مانگ چکے ترکِ دعا کرتے ہیں

یگانہ

مٹانے سے کوئی مٹتا ہے ، قسمت کا لکھا بیخودؔ

دعا ہو یا بکا ، ہم نے تو سب کو بےاثر پایا

بیخود دہلوی

دبا کے قبر میں سب چل دئے ، دعا نہ سلام

ذرا سی دیر میں کیا ہو گیا زمانہ کو

احسان دانش

خدا کے لئے اب تو بالیں پہ آ جا

دعا کر رہے ہیں دوا کرنے والے

احسان دانش

لمحاتِ یادِ دوست کو سرفِ دعا نہ کر

آتے ہیں زندگی میں یہ عالم کبھی کبھی

شکیل

اکثر ابل پڑی ہے مری اوک سے شراب

یوں بھی دعا کو ہاتھ اٹھاتا رہا ہوں میں

قتیل